https://www.facebook.com/groups/576155114910691/posts/589193983606804/

کیسے بغیر VPN کے بلاک شدہ سائٹس کھولیں؟

بلاک شدہ سائٹس کیا ہیں؟

بلاک شدہ سائٹس وہ ویب سائٹیں ہیں جن تک رسائی کو مختلف وجوہات کی بنا پر محدود کیا جاتا ہے۔ یہ وجوہات شامل ہو سکتی ہیں حکومتی پابندیاں، اسکول یا دفتر کی پالیسیاں، یا مواد کی نوعیت۔ ان سائٹس تک رسائی حاصل کرنا کئی بار بہت مشکل ہو سکتا ہے، لیکن بغیر VPN کے بھی ممکن ہے۔

https://www.facebook.com/groups/576155114910691/posts/589193983606804/

پراکسی سرور کا استعمال

پراکسی سرور ایک ایسی سروس ہے جو آپ کی رسائی کو کسی دوسرے ملک یا علاقے سے بنا دیتی ہے، جس سے آپ کی آئی پی ایڈریس چھپ جاتی ہے۔ یہ سرورز آپ کی درخواست کو قبول کرتے ہیں اور پھر اسے مطلوبہ سائٹ کو بھیجتے ہیں، اس طرح بلاک شدہ سائٹ تک رسائی ممکن ہو جاتی ہے۔ پراکسی سرورز کے لئے مفت اور پیڈ دونوں قسم کی سروسز دستیاب ہیں۔

براؤزر ایکسٹینشن کا استعمال

کچھ براؤزر ایکسٹینشنز مثلاً Hola یا ProxMate، یا یہاں تک کہ Google Translate ایکسٹینشن بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔ یہ ایکسٹینشنز آپ کے براؤزر کے ذریعے پراکسی سرور کے طور پر کام کرتے ہیں، جس سے بلاک شدہ سائٹس تک رسائی آسان ہو جاتی ہے۔ ان ایکسٹینشنز کو انسٹال کرنے کے بعد، آپ کو بس انہیں ایکٹیویٹ کرنا ہوتا ہے اور آپ بلاک شدہ سائٹ تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔

ٹور براؤزر کا استعمال

ٹور (The Onion Router) ایک مفت اور اوپن سورس سافٹ ویئر ہے جو آپ کی آن لائن شناخت چھپاتا ہے۔ یہ آپ کے انٹرنیٹ ٹریفک کو دنیا بھر میں متعدد سرورز کے ذریعے روٹ کرتا ہے، جس سے آپ کی آئی پی ایڈریس کو چھپانے میں مدد ملتی ہے۔ ٹور کے ذریعے، آپ بلاک شدہ سائٹس تک بغیر کسی VPN کے رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ تاہم، اس کی رفتار کم ہو سکتی ہے کیونکہ ڈیٹا کئی سرورز سے گزرتا ہے۔

موبائل ہاٹ سپاٹ کا استعمال

اگر آپ کے موبائل ڈیٹا کی سروس بلاک شدہ سائٹس تک رسائی دیتی ہے، تو آپ اپنے موبائل کو ہاٹ سپاٹ بنا کر کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ کو اس سے کنیکٹ کر سکتے ہیں۔ یہ طریقہ خاص طور پر تب مفید ہے جب آپ کا موبائل نیٹ ورک آپ کے وائی فائی کے مقابلے میں زیادہ آزادانہ ہو۔

بلاک شدہ سائٹس تک رسائی حاصل کرنا بعض اوقات ضروری ہو سکتا ہے، خاص طور پر تحقیق، تعلیم، یا دیگر معلوماتی مقاصد کے لئے۔ یہ طریقے آپ کو VPN کے بغیر بھی اس مقصد میں مدد دے سکتے ہیں، لیکن یاد رکھیں کہ انٹرنیٹ کے استعمال میں ذمہ داری اور قانونی حدود کا خیال رکھنا ضروری ہے۔